مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
91. حَدِیث عوَیمِ بنِ سَاعِدَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 15485
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ ، حَدَّثَنَا شُرَحْبِيلٌ , عَنْ عُوَيْمِ بْنِ سَاعِدَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ حَدَّثَهُ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُمْ فِي مَسْجِدِ قُبَاءَ , فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدْ أَحْسَنَ عَلَيْكُمْ الثَّنَاءَ فِي الطُّهُورِ فِي قِصَّةِ مَسْجِدِكُمْ، فَمَا هَذَا الطُّهُورُ الَّذِي تَطَّهَّرُونَ بِهِ؟" , قَالُوا: وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا نَعْلَمُ شَيْئًا , إِلَّا أَنَّهُ كَانَ لَنَا جِيرَانٌ مِنَ الْيَهُودِ، فَكَانُوا يَغْسِلُونَ أَدْبَارَهُمْ مِنَ الْغَائِطِ، فَغَسَلْنَا كَمَا غَسَلُوا.
سیدنا عویم بن ساعدہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں مسجد قبا میں تشریف لائے اور فرمایا: اللہ نے تمہاری مسجد کے واقعے میں تمہاری طہارت کی خوب تعریف فرمائی ہے وہ کیا طریقہ ہے جو تم طہارت میں اختیار کرتے ہواہل قباء نے عرض کیا: یا رسول اللہ! واللہ ہمیں تو کچھ معلوم نہیں البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ ہمارے کچھ پڑوسی یہو دی ہیں وہ بیت الخلاء میں اپنی شرمگاہوں کو پانی سے دھوتے ہیں ہم بھی ان کی دیکھا دیکھی پانی استعمال کرنے لگے ہیں۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا اسناد ضعيف لضعف ابي اويس و شرجيل، وفي سماعة من عويم ابن ساعدة نظر