مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
48. حَدِیث جَدِّ اِسمَاعِیلَ بنِ امَیَّةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 15402
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَوْشَبٍ ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ , قَالَ: كَانَ لَهُمْ غُلَامٌ يُقَالُ لَهُ: طَهْمَانُ أَوْ ذَكْوَانُ، فَأَعْتَقَ جَدُّهُ نِصْفَهُ، فَجَاءَ الْعَبْدُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تُعْتَقُ فِي عِتْقِكَ، وَتُرَقُّ فِي رِقِّكَ" , قَالَ: وَكَانَ يَخْدِمُ سَيِّدَهُ حَتَّى مَاتَ، قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: وَكَانَ عْمَرٌ يَعْنِي ابْنَ حَوْشَبٍ رَجُلًا صَالِحًا.
اسماعیل کے دادا سے مروی ہے کہ ان کا ایک غلام تھا جس کا نام طہمان یا ذکوان تھا انہوں نے اسے نصف آزاد کر دیا غلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی آزادی میں آزاد اور غلامی میں غلام ہو چنانچہ وہ اپنے آقا کی موت تک ان کی خدمت کرتا رہا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عمر بن حوشب، وجد عمرو بن سعيد ليس له صحبة