مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ
0
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 15197
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاصُّ وَهُو أَبُو الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَمُوتَنَّ أَحَدُكُمْ إِلَّا وَهُوَ يُحْسِنُ بِاللَّهِ الظَّنَّ , فَإِنَّ قَوْمًا قَدْ أَرْدَاهُمْ سُوءُ ظَنِّهِمْ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , فَقَالَ اللَّه وَذَلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّذِي ظَنَنْتُمْ بِرَبِّكُمْ أَرْدَاكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِينَ سورة فصلت آية 23".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جس شخص کو بھی موت آئے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو کیونکہ کچھ لوگوں نے اللہ کے ساتھ بدگمانی کا ارادہ کیا تو اللہ نے فرمایا کہ یہ تمہارا گٹھیا گمان ہے جو کہ تم نے اپنے رب کے ساتھ کیا ہے سو تم نقصان اٹھانے والے ہو گئے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: « فإن قوما قد أرداهم ... » ، وهذا إسناد ضعيف لضعف النضر ابن إسماعیل و ابن أبي لیلی، وانظر: 14481