Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ
0
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 15121
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ , حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاقَ , حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَا عَلَى الْحَوْضِ أَنْظُرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ , قَالَ: فَيُؤْخَذُ نَاسٌ دُونِي , فَأَقُولُ: يَا رَبِّ , مِنِّي وَمِنْ أُمَّتِي، قَالَ: فَيُقَالُ: وَمَا يُدْرِيكَ مَا عَمِلُوا بَعْدَكَ؟ مَا بَرِحُوا بَعْدَكَ يَرْجِعُونَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ جَابِرٌ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْحَوْضُ مَسِيرَةُ شَهْرٍ , وَزَوَايَاهُ سَوَاءٌ يَعْنِي عَرْضُهُ مِثْلُ طُولِهِ وَكِيزَانُهُ مِثْلُ نُجُومِ السَّمَاءِ , وَهُوَ أَطْيَبُ رِيحًا مِنَ الْمِسْكِ , وَأَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ , مَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهُ أَبَدًا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں تمہارے آگے تمہارا انتظار کر وں گا اگر تم مجھے نہ دیکھ سکو تو میں حوض کوثر پر ہوں گا جو کہ ایلہ سے مکہ مکرمہ تک کی درمیانی مسافت کا حوض ہو گا اور عنقریب کئی مرد و عورت مشکیزے اور برتن لے کر آئیں گے لیکن اس میں سے کچھ بھی نہ پی سکیں گے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں حوض کوثر پر آنے والوں کا انتظار کر وں گا کچھ لوگوں کو میرے پاس پہنچے سے پہلے ہی اچک لیا جائے گا میں عرض کر وں گا کہ پروردگار یہ میرے ہیں اور میرے امتی ہیں جواب آئے گا کہ آپ کو کیا خبر انہوں نے آپ کے پیچھے کیا کیا یہ تو آپ کے بعد اپنی ایڑیوں کے بل واپس لوٹ گئے تھے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: تھا کہ حوض کوثر ایک ماہ کی مسافت پر پھیلا ہوا ہے اس کے دونوں کونے برابر ہیں یعنی اس کی چوڑائی بھی لمبائی جتنی ہے اس کے گلاس آسمان کے ستاروں کے برابر ہیں اس کا پانی مشک سے زیادہ مہکنے والا اور دودھ سے زیادہ سفید ہو گا جو ایک مرتبہ اس کا پانی پی لے گا وہ کبھی پیاسا نہ ہو گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، وللشطر الأول انظر ما قبله، ويشهد للشطر الثاني حديث عبد الله بن عمرو عند البخاري: 6579، ومسلم: 2212