Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كتاب المحاربين
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں
19. بَابُ فَضْلِ مَنْ تَرَكَ الْفَوَاحِشَ:
باب: جس نے فواحش (زناکاری، اغلام بازی وغیرہ) کو چھوڑ دیا اس کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6807
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ. ح وحَدَّثَنِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ تَوَكَّلَ لِي مَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ، وَمَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ، تَوَكَّلْتُ لَهُ بِالْجَنَّةِ".
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا، کہا ہم سے عمر بن علی نے بیان کیا۔ (دوسری سند امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا) اور مجھ سے خلیفہ بن حیاط نے بیان کیا، ان سے عمر بن علی نے، ان سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا، ان سے سہل بن سعد ساعدی نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے مجھے اپنے دونوں پاؤں کے درمیان یعنی (شرمگاہ) کی اور اپنے دونوں جبڑوں کے درمیان (یعنی زبان) کی ضمانت دے دی تو میں اسے جنت میں جانے کا بھروسہ دلاتا ہوں۔

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6807 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6807  
حدیث حاشیہ:
انسان عام طور پر زبان اور شرمگاہ کے ذریعےسے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتا ہے، ان دونوں کی ضمانت دینے کا مطلب یہ ہے کہ وہ فحش کاری اور فحش کلامی کو ترک کر دے۔
ان دونوں سے بے حد گندے کاموں سے بچنے کی فضیلت یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جنت میں جانے کی ضمانت دی ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے فواحش ومنکرات کو چھوڑنے کی فضیلت اس حدیث سے ثابت کی ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6807   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2408  
´زبان کی حفاظت کا بیان۔`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مجھ سے اپنی دونوں ڈاڑھوں اور دونوں ٹانگوں کے بیچ کا ضامن ہو میں اس کے لیے جنت کا ضامن ہوں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2408]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چونکہ زبان اورشرمگاہ گناہوں کے صدورکا اصل مرکزہیں،
اسی لیے ان کی حفاظت کی زیادہ ضرورت ہے،
اور اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپﷺ نے ان دونوں کی حفاظت کی ضمانت دینے والوں کے لیے جنت کی ضمانت دی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2408   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6474  
6474. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جو شخص مجھے اپنے دونوں جبڑوں کے درمیان ٹانگوں کے درمیان کی ضمانت دے دے میں اس کے لیے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6474]
حدیث حاشیہ:
(1)
انسانی اعضاء میں زبان کے علاوہ جس عضو کی حفاظت کو خاص اہمیت حاصل ہے وہ انسان کی شرمگاہ ہے، اس لیے اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں اعضاء کی ضمانت بیان فرمائی ہے کہ جو بندہ اس کا ذمہ لے لے کہ وہ اپنی زبان کی بھی حفاظت کرے گا اور شہوت نفس کو بھی لگام دے گا میں اس کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے جنت کا ذمہ لیتا ہوں۔
(2)
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قسم کے ارشادات کے مخاطب وہ اہل ایمان ہیں جو ایمان کے بنیادی مطالبات کو ادا کرتے ہیں، ایک دفعہ کسی صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نجات کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا:
اپنی زبان پر قابو رکھو۔
(مسند أحمد: 259/5)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6474