صحيح البخاري
كتاب الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
30. بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ:
باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی۔
وَأَمَرَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَةً جَعَلَتْ أُمُّهَا عَلَى نَفْسِهَا صَلَاةً بِقُبَاءٍ، فَقَالَ: صَلِّي عَنْهَا، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ، نَحْوَهُ"
ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک عورت سے، جس کی ماں نے قباء میں نماز پڑھنے کی نذر مانی تھی، کہا کہ اس کی طرف سے تم پڑھ لو۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بھی یہی کہا تھا۔