صحيح البخاري
كِتَاب الِاسْتِئْذَانِ
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
18. بَابُ مَنْ رَدَّ فَقَالَ عَلَيْكَ السَّلاَمُ:
باب: جواب میں صرف علیک السلام کہنا۔
وَقَالَتْ عَائِشَةُ: وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَدَّ الْمَلَائِكَةُ عَلَى آدَمَ: السَّلَامُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ.
اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا تھا کہ وعلیہ السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ اور ان پر بھی سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں (اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) فرشتوں نے آدم علیہ السلام کو جواب دیا «السلام عليك ورحمة الله"» سلام ہو آپ پر اور اللہ کی رحمت۔