مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ
0
29. مسنَد عَبدِ اللَّهِ بنِ عمَرَ بنِ الخَطَّابِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنهمَا
0
حدیث نمبر: 5047
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَجَعَلَ" يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ نَاحِيَةَ مَكَّةَ، فَقُلْتُ لِسَالِمٍ: لَوْ كَانَ وَجْهُهُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَيْفَ كَانَ يُصَلِّي؟ قَالَ: سَلْهُ، فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَالَ: نَعَمْ وَهَاهُنَا وَهَاهُنَا، وَقَالَ: لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَهُ".
عبدالرحمن بن سعد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدینہ سے مکہ تک مجھے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی رفاقت حاصل ہوئی، وہ مکہ کے ایک کونے میں اپنی سواری پر ہی نماز پڑھنے لگے، میں نے سالم سے کہا کہ اگر ان کا چہرہ مدینہ کی جانب ہوتا تو یہ کس طرح نماز پڑھتے؟ سالم نے کہا کہ تم خود ہی ان سے پوچھ لو، چنانچہ میں نے ان سے پوچھا، تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں اسی طرح پڑھتا یہاں بھی اور وہاں بھی کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1000، م: 700.