صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
50. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ النَّمِيمَةِ:
باب: چغل خوری کی ناپسندیدگی کا بیان۔
وَقَوْلِهِ: {هَمَّازٍ مَشَّاءٍ بِنَمِيمٍ}، {وَيْلٌ لِكُلِّ هُمَزَةٍ لُمَزَةٍ}. يَهْمِزُ وَيَلْمِزُ يَعِيبُ.
اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ نون میں) فرمایا «هماز مشاء بنميم» ”عیب جو، چغل خور“ اور سورۃ ہمزہ میں فرمایا ”ہر عیب جو آواز سے کسنے والے کی خرابی ہے“ «يهمز ويلمز» اور «يعيب.» سب کے معنی ایک ہیں یعنی عیب بیان کرتا ہے، طعنے مارتا ہے۔