صحيح البخاري
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس کے بیان میں
63. بَابُ قَصِّ الشَّارِبِ:
باب: مونچھوں کا کتروانا۔
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُحْفِي شَارِبَهُ حَتَّى يُنْظَرَ إِلَى بَيَاضِ الْجِلْدِ، وَيَأْخُذُ هَذَيْنِ، يَعْنِي بَيْنَ الشَّارِبِ وَاللِّحْيَةِ
اور عمر (یا ابن عمر) رضی اللہ عنہما اتنی مونچھ کترتے تھے کہ کھال کی سپیدی دکھلائی دیتی اور مونچھ اور داڑھی کے بیچ میں (ٹھڈی پر) جو بال ہوتے یعنی متفقہ اس کے بال کتروا ڈالتے۔