مسند احمد
وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم
0
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
0
حدیث نمبر: 1887
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ , وَابْنُ جَعْفَرٍ , حَدَّثَنَا سَعِيدٌ , الْمَعْنَى، وَقَالَ ابْنُ أَبِي عَدِي , عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي يَزِيدَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَال:" قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي صَلَوَاتٍ، وَسَكَتَ، فَنَقْرَأُ فِيمَا قَرَأَ فِيهِنَّ نَبِيُّ اللَّهِ، وَنَسْكُتُ فِيمَا سَكَتَ، فَقِيلَ لَهُ: فَلَعَلَّهُ كَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ فَغَضِبَ مِنْهَا، وَقَالَ: أَيُتَّهَمُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"، وَقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ , وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ: أَتَتَّهِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض نمازوں میں جہری قراءت فرماتے تھے اور بعض میں خاموش رہتے تھے، اس لئے جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم جہری قراءت فرماتے تھے ان میں ہم بھی قراءت کرتے ہیں اور جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سکوت فرماتے تھے، ہم بھی ان میں سکوت کرتے ہیں، کسی نے کہا کہ شاید نبی صلی اللہ علیہ وسلم سری قراءت فرماتے ہوں؟ اس پر وہ غضب ناک ہو گئے اور کہنے لگے کہ کیا اب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی تہمت لگائی جائے گی؟
حكم دارالسلام: حديث صحيح، ابن أبى عدي ومحمد بن جعفر رويا عن ابن أبى عروبة بعد الاختلاط، قد رواه عنه يزيد بن زريع، وهو ممن سمع منه قبل الاختلاط، ثم إنه قد توبع.