Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم
0
23. حَدِیث العَبَّاسِ بنِ عَبدِ المطَّلِبِ رَضِیَ اللَّه عَنه عَن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
0
حدیث نمبر: 1790
(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ , أَخِي عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" كَانَ لِلْعَبَّاسِ مِيزَابٌ عَلَى طَرِيقِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَلَبِسَ عُمَرُ ثِيَابَهُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَقَدْ كَانَ ذُبِحَ لِلْعَبَّاسِ فَرْخَانِ، فَلَمَّا وَافَى الْمِيزَابَ صُبَّ مَاءٌ بِدَمِ الْفَرْخَيْنِ، فَأَصَابَ عُمَرَ، وَفِيهِ دَمُ الْفَرْخَيْنِ، فَأَمَرَ عُمَرُ بِقَلْعِهِ ثُمَّ رَجَعَ عُمَرُ فَطَرَحَ ثِيَابَهُ، وَلَبِسَ ثِيَابًا غَيْرَ ثِيَابِهِ، ثُمَّ جَاءَ فَصَلَّى بِالنَّاسِ , فَأَتَاهُ الْعَبَّاسُ , فَقَالَ: وَاللَّهِ إِنَّهُ لَلْمَوْضِعُ الَّذِي وَضَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ عُمَرُ , لِلْعَبَّاسِ: وَأَنَا أَعْزِمُ عَلَيْكَ لَمَّا صَعِدْتَ عَلَى ظَهْرِي، حَتَّى تَضَعَهُ فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي وَضَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَفَعَلَ ذَلِكَ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ".
عبیداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کا ایک پرنالہ تھا جو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے راستے میں آتا تھا، ایک مرتبہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن نئے کپڑے پہنے، اسی دن سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کے یہاں دو چوزے ذبح ہوئے تھے، جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس پرنالے کے قریب پہنچے تو اس میں چوزوں کا خون ملا پانی بہنے لگا، وہ پانی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر گرا اور اس میں چوزوں کا خون بھی تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس پرنالے کو وہاں سے ہٹا دینے کا حکم دیا، اور گھر واپس جا کر وہ کپڑے اتار کر دوسرے کپڑے پہنے اور آ کر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ نماز کے بعد ان کے پاس سیدنا عباس رضی اللہ عنہ آئے اور کہنے لگے کہ واللہ! اس جگہ اس پرنالے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لگایا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے یہ سن کر فرمایا: میں آپ کو قسم دیتا ہوں کہ آپ میری کمر پر کھڑے ہو کر اسے وہیں لگا دیجئے جہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لگایا تھا، چنانچہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے وہ پرنالہ اسی طرح دوبارہ لگا دیا۔

حكم دارالسلام: حسن، وهذا إسناد منقطع، هشام بن سعد لم يدرك عبيدالله بن عباس.