مسند احمد
مسنَد اَهلِ البَیتِ رِضوَان اللَّهِ عَلَیهِم اَجمَعِینَ
0
20. حَدِیث عَقِیلِ بنِ اَبِی طَالِب رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 1738
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، قَالَ: تَزَوَّجَ عَقِيلُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ ، فَخَرَجَ عَلَيْنَا، فَقُلْنَا بِالرِّفَاءِ وَالْبَنِينَ، فَقَالَ: مَهْ , لَا تَقُولُوا ذَلِكَ , فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ، وَقَالَ قُولُوا:" بَارَكَ اللَّهُ لَهَا فِيكَ وَبَارَكَ لَكَ فِيهَا".
عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ جب سیدنا عقیل رضی اللہ عنہ کی شادی ہوئی اور وہ ہمارے پاس آئے تو ہم نے ان سے مبارک باد دیتے ہوئے کہا: اللہ آپ کے درمیان اتفاق پیدا کرے اور آپ کو بیٹے عطاء فرمائے، انہوں نے فرمایا: ٹھہرو، یہ نہ کہو، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرمایا ہے اور یہ کہنے کا حکم دیا ہے: «بَارَكَ اللّٰهُ لَهَا فِيكَ وَبَارَكَ لَكَ فِيهَا» ”اللہ تم میں برکت پیدا فرمائے اور تمہیں اپنی بیوی کے لئے مبارک فرمائے۔“
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، فإن عبدالله بن محمد بن عقيل لم يدرك جده.