Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
 مسند الصحابة بعد العشرة
0
14. حَدِیث عَبدِ الرَّحمَنِ بنِ اَبِی بَكر رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 1711
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَارِمٌ ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثِينَ وَمِائَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَلْ مَعَ أَحَدٍ مِنْكُمْ طَعَامٌ؟ فَإِذَا مَعَ رَجُلٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ أَوْ نَحْوُهُ، فَعُجِنَ، ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَبَيْعًا أَمْ عَطِيَّةً؟ أَوْ قَالَ أَمْ هِبَةً؟"، قَالَ: لَا، بَلْ بَيْعٌ فَاشْتَرَى مِنْهُ شَاةً، فَصُنِعَتْ، وَأَمَرَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَوَادِ الْبَطْنِ أَنْ يُشْوَى، قَالَ: وَايْمُ اللَّهِ مَا مِنَ الثَّلَاثِينَ وَالْمِائَةِ إِلَّا قَدْ حَزَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ حُزَّةً مِنْ سَوَادِ بَطْنِهَا، إِنْ كَانَ شَاهِدًا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ، وَإِنْ كَانَ غَائِبًا خَبَأَ لَهُ، قَالَ: وَجَعَلَ مِنْهَا قَصْعَتَيْنِ، قَالَ: فَأَكَلْنَا أَجْمَعُونَ، وَشَبِعْنَا، وَفَضَلَ فِي الْقَصْعَتَيْنِ فَحَمَلْنَاهُ عَلَى بَعِيرٍ، أَوْ كَمَا قَالَ.
سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہم ایک سو تیس آدمی تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے پاس کچھ کھانا ہے؟ ایک آدمی کے پاس سے ایک صاع آٹا نکلا، اسے گوندھا گیا، اتنی دیر میں ایک موٹا تازہ لمبا تڑنگا مشرک ایک بکری ہانکتا ہوا لایا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ یہ بیچنے کے لئے لائے ہو یا ہدیہ کے طور پر لائے ہو؟ اس نے کہا کہ بیچنے کے لئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے وہ بکری خرید لی اور اسے بھی تیار کیا جانے لگا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر یہ حکم بھی دیا کہ اس کی کلیجی بھون لی جائے۔ واللہ! ہم ایک سو تیس آدمیوں میں سے ایک بھی ایسا نہ تھا جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کلیجی کی بوٹی کاٹ کر نہ دی ہو، جو موجود تھے انہیں اسی وقت اور جو موجود نہیں تھے ان کے لئے بچا کر رکھ لی، پھر دو بڑے پیالوں میں کھانا نکالا، ہم سب نے کھایا اور خوب سیر ہو کر کھایا لیکن پیالوں میں پھر بھی کچھ بچ گیا، ہم نے اسے اپنے اونٹ پر لاد لیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2216، م: 2056.