مسند احمد
مُسْنَدُ بَاقِي الْعَشَرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ
0
8. مُسْنَدُ أَبِي مُحَمَّدٍ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 1390
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَمِّهِ ، عَنْ أَبِيهِ , أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ , يَقُولُ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا الْإِسْلَامُ؟ قَالَ" خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ" , قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُنَّ؟ قَالَ:" لَا" , وَسَأَلَهُ عَنِ الصَّوْمِ، فَقَالَ:" صِيَامُ رَمَضَانَ" , قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ؟ قَالَ:" لَا" , قَالَ: وَذَكَرَ الزَّكَاةَ، قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا؟ قَالَ:" لَا" , قَالَ: وَاللَّهِ لَا أَزِيدُ عَلَيْهِنَّ، وَلَا أَنْقُصُ مِنْهُنَّ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَدْ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ".
سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! اسلام کیا ہے؟ فرمایا: ”دن رات میں پانچ نمازیں“، اس نے پوچھا کہ ان کے علاوہ بھی کوئی نماز مجھ پر فرض ہے؟ فرمایا: ”نہیں۔“ پھر اس نے روزہ کی بابت پوچھا، تو نبی صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا کہ ”ماہ رمضان کے روزے فرض ہیں“، اس نے پوچھا: کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کوئی روزے فرض ہیں؟ فرمایا: ”نہیں۔“ پھر زکوٰۃ کا تذکرہ ہوا اور اس نے پھر یہی پوچھا: کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کوئی چیز فرض ہے؟ فرمایا: ”نہیں۔“ اس پر اس نے کہا: اللہ کی قسم! میں ان چیزوں میں کسی قسم کی کمی بیشی نہ کروں گا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر یہ سچ کہہ رہا ہے اور اس نے اس بات کو سچ کر دکھایا تو یہ کامیاب ہو گیا۔“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح ، خ : 46، م : 11