مسند احمد
مُسْنَدُ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ
0
7. مسنَدِ عَلِیِّ بنِ اَبِی طَالِب رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 1118
(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنِي أَبُو السَّرِيِّ هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ ، أخبرنا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ هُبَيْرَةَ ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ عَلِيُّ بْنُ حَكِيمٍ فِي حَدِيثِهِ:" أَمَا تَغَارُونَ أَنْ تخْرُجَ نِسَاؤُكُمْ؟"، وَقَالَ هَنَّادٌ فِي حَدِيثِهِ:" أَلَا تَسْتَحْيُونَ أَوْ تَغَارُونَ؟ فَإِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّ نِسَاءَكُمْ يَخْرُجْنَ فِي الْأَسْوَاقِ يُزَاحِمْنَ الْعُلُوجَ".
ایک مرتبہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا: تمہیں شرم یا غیرت نہیں آتی کہ تمہاری عورتیں گھروں سے باہر نکلیں، مجھے پتہ چلا ہے کہ تمہاری عورتیں بازاروں میں نکل کر طاقتور لوگوں کی بھیڑ میں گھس جاتی ہیں (ان کا جسم مردوں سے ٹکراتا ہے اور انہیں کچھ خبر نہیں ہوتی کہ ان کے جسم کا کون سا حصہ مرد کے جسم کے کون سے حصے سے ٹکراتا ہے)۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف شريك القاضي