مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سب سے بہتر امت
حدیث نمبر: 6294
وَعَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: [كُنْتُمْ خير أُمَّةٍ أًّخرجت للنَّاس] قَالَ: «أَنْتُمْ تُتِمُّونَ سَبْعِينَ أُمَّةً أَنْتُمْ خَيْرُهَا وَأَكْرَمُهَا عَلَى اللَّهِ تَعَالَى» رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
بہز بن حکیم ؒ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کے فرمان: (کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ) ”تم بہترین امت ہو، لوگوں کے لیے نکالے گئے ہو۔ “ کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا: ”تم ستر امتوں کا تمتہ ہو، تم اللہ تعالیٰ کے ہاں ان سب سے بہتر اور معزز ہو۔ “ ترمذی، ابن ماجہ، دارمی، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابن ماجہ و الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (3001) و ابن ماجه (4288) و الدارمي (2/ 313 ح 2763)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن