مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
آخر میں آنے والی جماعت جو ثواب میں صحابہ کی مانند ہو گی
حدیث نمبر: 6289
وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْعَلَاءِ الْحَضْرَمِيِّ قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّهُ سَيَكُونُ فِي آخِرِ هَذِهِ الْأُمَّةِ قَوْمٌ لَهُمْ مِثْلُ أَجْرِ أَوَّلِهِمْ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقَاتِلُونَ أَهْلَ الْفِتَنِ» رَوَاهُمَا الْبَيْهَقِيّ فِي دَلَائِل النُّبُوَّة
عبد الرحمن بن العلاء حضرمی بیان کرتے ہیں، مجھے اس شخص نے حدیث بیان کی جس نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اس امت کے آخر میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے جن کے لیے ان کے پہلے لوگوں کا سا اجر ہو گا، وہ نیکی کا حکم کریں گے، برائی سے منع کریں گے اور وہ فتنے والوں سے قتال کریں گے۔ “ امام بیہقی نے ان دونوں حدیثوں کو دلائل النبوۃ میں روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في دلائل النبوة (6/ 513)
٭ السند حسن إلي عبد الرحمٰن بن العلاء الحضرمي و ذکره ابن حبان في الثقات (5/ 100) وحده فھو مجھول الحال.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف