مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
وہ صحابہ جن کے بارے میں آیت «تَطْرُدِ الَّذِینَ» نازل ہوئی
حدیث نمبر: 6202
وَعَن سعد قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتَّةَ نَفَرٍ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسلم: اطرد هَؤُلَاءِ لَا يجترؤون عَلَيْنَا. قَالَ: وَكُنْتُ أَنَا وَابْنُ مَسْعُودٍ وَرَجُلٌ مِنْ هُذَيْلٍ وَبِلَالٌ وَرَجُلَانِ لَسْتُ أُسَمِّيهِمَا فَوَقَعَ فِي نَفْسِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقَعَ فَحَدَّثَ نَفْسَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى: [وَلَا تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ]. رَوَاهُ مُسلم
سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم چھ افراد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے، مشرکین نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ ان لوگوں کو یہاں سے دور کر دو اور یہ ہماری موجودگی میں آنے کی جرأت نہ کریں، راوی بیان کرتے ہیں (ان میں) میں، ابن مسعود، ہذیل قبیلے کا ایک آدمی، بلال اور دو آدمی اور تھے جن کا میں نام نہیں لیتا، اللہ نے جو چاہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دل میں خیال آیا اور آپ نے اپنے دل میں کوئی بات سوچی تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”آپ ان لوگوں کو دور نہ کریں جو صبح و شام اپنے رب کو، اس کی رضا مندی کے حصول کے لیے پکارتے رہتے ہیں۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (46/ 2413)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح