مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے کان میں سرگوشی کرنا
حدیث نمبر: 6193
وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا فَاطِمَةَ عَامَ الْفَتْحِ فَنَاجَاهَا فَبَكَتْ ثُمَّ حَدَّثَهَا فَضَحِكَتْ فَلَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلْتُهَا عَنْ بُكَائِهَا وَضَحِكِهَا. قَالَتْ: أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ يَمُوتُ فَبَكَيْتُ ثُمَّ أَخْبَرَنِي أَنِّي سَيِّدَةُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ إِلَّا مَرْيَمَ بِنْتَ عِمْرَانَ فَضَحِكْتُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ
ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فاطمہ رضی اللہ عنہ کو بلایا اور ان سے سرگوشی فرمائی تو وہ رو پڑیں، پھر ان سے کوئی بات کی تو وہ ہنس پڑی، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وفات پائی تو میں نے ان کے رونے اور ان کی ہنسی کے متعلق ان سے دریافت کیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا تھا کہ میں فوت ہو جاؤں گا تو میں رو پڑی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا کہ مریم بنت عمران کے علاوہ اہل جنت کی خواتین کی میں سردار ہوں۔ “ اس پر میں ہنس دی۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (3873)»
قال الشيخ الألباني: إِسْنَاده جيد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن