Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت زید رضی اللہ عنہ کا اپنے اقارب کے مقابلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ترجیح دینا
حدیث نمبر: 6174
وَعَن جبلة بن حارثةَ قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْعَثْ مَعِي أَخِي زَيْدًا. قَالَ: «هُوَ ذَا فَإِنِ انْطَلَقَ مَعَكَ لَمْ أَمْنَعْهُ» قَالَ زَيْدٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَا أَخْتَارُ عَلَيْكَ أَحَدًا. قَالَ: فَرَأَيْتُ رَأْيَ أَخِي أَفْضَلَ مِنْ رَأْيِي. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
جبلہ بن حارثہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا، اللہ کے رسول! میرے بھائی زید کو میرے ساتھ بھیج دیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ حاضر ہے، اگر وہ تمارے ساتھ جانا چاہے تو میں اسے منع نہیں کروں گا۔ زید رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں آپ پر کسی کو ترجیح نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا: میں نے اپنے بھائی کی رائے کو اپنی رائے سے افضل پایا۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3815 وقال: حسن غريب)
٭ إسماعيل بن أبي خالد مدلس و عنعن و للحديث شواھد.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيف

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف