مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت عباس رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد کے لئے بخشش کی دعا
حدیث نمبر: 6158
وَعَنْ بُرَيْدَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى أَمرنِي بِحُبِّ أَرْبَعَةٍ وَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ يُحِبُّهُمْ» . قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَمِّهِمْ لَنَا قَالَ: «عَلِيٌّ مِنْهُمْ» يَقُولُ ذَلِكَ ثَلَاثًا «وَأَبُو ذَرٍّ وَالْمِقْدَادُ وَسَلْمَانُ أَمرنِي بحبِّهم وَأَخْبرنِي أَنه يحبُّهم» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تبارک و تعالیٰ نے چار اشخاص سے محبت کرنے کا مجھے حکم فرمایا ہے، اور اس نے مجھے بتایا کہ وہ بھی ان سے محبت کرتا ہے۔ “ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! ہمیں ان کے نام بتا دیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”علی ان میں سے ہیں۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار ان کا نام لیا، ”(باقی) ابوذر، مقداد اور سلمان ہیں، اس نے مجھے ان سے محبت کرنے کا حکم فرمایا ہے اور اس نے مجھے خبر دی ہے کہ وہ ان سے محبت کرتا ہے۔ “ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3762) و رزين (لم أجده)
٭ فيه عبد الوھاب بن عطاء مدلس و عنعن و روي عن ابن معين بأنه قال: ’’ھذا موضوع و عبد الوھاب: لم يقل فيه حدثنا ثور و لعله دلّس فيه وھو ثقة‘‘ و فيه علة أخري. وَزِيَادَة رزين مُنكرَة.»
قال الشيخ الألباني: إِسْنَاده جيد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف