Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
اہل بیت کی شان و عظمت
حدیث نمبر: 6140
وَعَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فِينَا خَطِيبًا بِمَاءٍ يُدْعَى: خُمًّا بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَوَعَظَ وَذَكَّرَ ثُمَّ قَالَ: أمَّا بعدُ أَلا أيُّها النَّاس فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَنِي رَسُولُ رَبِّي فَأُجِيبَ وَأَنَا تَارِكٌ فِيكُمُ الثَّقَلَيْنِ: أَوَّلُهُمَا كِتَابُ اللَّهِ فِيهِ الْهُدَى وَالنُّورُ فَخُذُوا بِكِتَابِ اللَّهِ وَاسْتَمْسِكُوا بِهِ فَحَثَّ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ وَرَغَّبَ فِيهِ ثُمَّ قَالَ: «وَأَهْلُ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمُ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمُ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي» وَفِي رِوَايَة: «كتاب الله عز وَجل هُوَ حَبْلُ اللَّهِ مَنِ اتَّبَعَهُ كَانَ عَلَى الْهُدَى وَمَنْ تَرَكَهُ كَانَ عَلَى الضَّلَالَةِ» . رَوَاهُ مُسلم
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک روز مکہ اور مدینہ کے درمیان پانی کی جگہ پر خم نامی مقام پر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، وعظ و نصیحت کی پھر فرمایا: امابعد! لوگو! سنو! میں بھی انسان ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا قاصد آئے اور میں اس کی بات قبول کر لوں، میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، ان دونوں میں سے پہلی چیز اللہ کی کتاب ہے، اس میں ہدایت اور نور ہے، تم اللہ کی کتاب کو پکڑو اور اس سے تمسک اختیار کرو۔ آپ نے اللہ کی کتاب (پر عمل کرنے) پر ابھارا اور اس کے متعلق ترغیب دلائی، پھر فرمایا: (دوسری چیز) میرے اہل بیت، میں اپنے اہل بیت کے متعلق تمہیں اللہ سے ڈراتا ہوں، اپنے اہل بیت کے متعلق میں تمہیں اللہ سے ڈراتا ہوں۔ ایک دوسری روایت میں ہے: اللہ کی کتاب، وہ اللہ کی رسی ہے، جس نے اس کی اتباع کی وہ ہدایت پر ہے، اور جس نے اسے چھوڑ دیا وہ گمراہی پر ہو گا۔ رواہ مسلم۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (37/ 248)»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح