مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم کو کمبلی میں لینا
حدیث نمبر: 6136
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةً وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعْرٍ أَسْوَدَ فَجَاءَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فَأَدْخَلَهُ ثُمَّ جَاءَ الْحُسَيْنُ فَدَخَلَ مَعَهُ ثُمَّ جَاءَتْ فَاطِمَةُ فَأَدْخَلَهَا ثُمَّ جَاءَ عَلَيٌّ فَأَدْخَلَهُ ثُمَّ قَالَ: [إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أهل الْبَيْت وَيُطَهِّركُمْ تَطْهِيرا] رَوَاهُ مُسلم
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، صبح کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے اس وقت آپ پر کالے بالوں سے بنی ہوئی نقش دار چادر تھی، اس دوران حسن بن علی رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو آپ نے انہیں اپنے ساتھ اس (چادر) میں داخل فرما لیا، پھر حسین رضی اللہ عنہ آئے تو آپ نے انہیں بھی داخل فرما لیا، پھر فاطمہ رضی اللہ عنہ آئیں تو آپ نے انہیں بھی داخل فرما لیا، پھر علی رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو آپ نے انہیں بھی داخل فرما لیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”اللہ صرف یہی چاہتا ہے، اے اہل بیت! کہ وہ تم سے گناہ کی گندگی دور فرما دے اور تمہیں مکمل طور پر پاک صاف کر دے۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (61/ 2424)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح