مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو ماموں کہنا
حدیث نمبر: 6127
وَعَن جَابر قَالَ: أَقْبَلَ سَعْدٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَذَا خَالِي فَلْيُرِنِي امْرُؤٌ خَالَهُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: كَانَ سَعْدٌ مِنْ بَنِي زهرَة وَكَانَتْ أُمُّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَنِي زُهْرَةَ فَلِذَلِكَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَذَا خَالِي» . وَفِي «الْمَصَابِيحِ» : «فلْيُكرمَنَّ» بدل «فَلْيُرني»
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، سعد رضی اللہ عنہ آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ میرے ماموں ہیں، کوئی مجھے ان جیسا اپنا ماموں دکھائے۔ “ امام ترمذی ؒ نے فرمایا: سعد رضی اللہ عنہ بنو زہرہ قبیلے سے تھے، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ محترمہ بھی بنو زہرہ قبیلے سے تھیں، اسی لیے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ میرے ماموں ہیں۔ “ اور مصابیح میں ((فَلْیُرِنِیْ)) کے بجائے: ((فَلْیُکْرِمَنَّ)) کے الفاظ ہیں۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3752 وقال: حسن)
٭ مجالد ضعيف و للحديث شواھد ضعيفة عند الحاکم (3/ 491) وغيره.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف