مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت سعد رضی اللہ عنہ کا رجل صالح کا خطاب
حدیث نمبر: 6114
وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: سَهِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْدِمَهُ الْمَدِينَةَ لَيْلَةً فَقَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا يَحْرُسُنِي» إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ سِلَاحٍ فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟» قَالَ: أَنَا سَعْدٌ قَالَ: «مَا جَاءَ بِكَ؟» قَالَ: وَقَعَ فِي نَفْسِي خَوْفٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجِئْتُ أَحْرُسُهُ فَدَعَا لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَامَ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کسی غزوہ سے واپس) مدینہ آئے تو رات بھر جاگتے رہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کاش کوئی مرد صالح میرے لیے پہرہ دیتا، اتنے میں ہم نے ہتھیاروں کی آواز (جھنکار) سنی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کون ہے؟“ انہوں نے عرض کیا: میں سعد ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آپ یہاں کیسے آئے؟“ انہوں نے عرض کیا: میرے دل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متعلق خوف سا پیدا ہوا تو میں آپ کے لیے پہرہ دینے آیا ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لیے دعا فرمائی پھر سو گئے۔ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2885) و مسلم (40/ 2410)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه