مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شفایابی کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا
حدیث نمبر: 6107
وَعَنْهُ قَالَ: كُنْتُ شَاكِيًا فَمَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ أَجَلِي قَدْ حَضَرَ فَأَرِحْنِي وَإِن كَانَ متأخِّراً فارفَعْني وَإِنْ كَانَ بَلَاءً فَصَبِّرْنِي. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَيْفَ قُلْتَ؟» فَأَعَادَ عَلَيْهِ مَا قَالَ فَضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ وَقَالَ: «اللَّهُمَّ عَافِهِ-أَوِ اشْفِهِ-» شَكَّ الرَّاوِي قَالَ: فَمَا اشْتَكَيْتُ وَجَعِي بَعْدُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں مریض تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس سے گزرے، اور اس وقت میں کہہ رہا تھا، اے اللہ! اگر میری موت کا وقت آ چکا ہے تو مجھے (موت کے ذریعے) راحت عطا فرما، اور اگر ابھی دیر ہے تو پھر مجھے صحت عطا فرما، اور اگر یہ آزمائش ہے تو پھر مجھے صبر عطا فرما، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے کیسے کہا ہے؟“ میں نے آپ کو دوبارہ سنا دیا، آپ نے اسے اپنا پاؤں مارا اور فرمایا: ”اے اللہ! انہیں عافیت عطا فرما۔ “ یا فرمایا: ”اسے شفا عطا فرما۔ “ راوی کو اس میں شک ہوا ہے، وہ بیان کرتے ہیں، اس کے بعد مجھے تکلیف نہیں ہوئی۔ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (3564)»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن