مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا لقب عتیق پڑنے کی وجہ
حدیث نمبر: 6031
وَعَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَنْت عتيقُ اللَّهِ من النَّار» . فَيَوْمئِذٍ سمي عتيقا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آپ آگ سے اللہ کے آزاد کردہ (عتیق اللہ) ہیں۔ “ اس روز سے ان کا نام (لقب) عتیق رکھ دیا گیا۔ صحیح، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (3679 وقال: غريب)
٭ إسحاق بن يحيي بن طلحة ضعيف و للحديث شاھد عند ابن الأعرابي في المعجم (409) و سنده صحيح فالحديث صحيح.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح