مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
كتاب الفضائل والشمائل
حضرت انس کے باغ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا
حدیث نمبر: 5952
وَعَنْ أَبِي خَلْدَةَ قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي الْعَالِيَةِ: سَمِعَ أَنَسٌ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: خَدَمَهُ عَشْرَ سِنِينَ وَدَعَا لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ لَهُ بُسْتَانٌ يَحْمِلُ فِي كُلِّ سَنَةٍ الْفَاكِهَةَ مَرَّتَيْنِ وَكَانَ فِيهَا رَيْحَانٌ يَجِيءُ مِنْهُ رِيحُ الْمِسْكِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
ابو خلدہ بیان کرتے ہیں، میں نے ابو العالیہ سے کہا، کیا انس رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے احادیث سنی ہیں؟ انہوں نے کہا: انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دس سال خدمت کی ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے حق میں دعا فرمائی جس کی وجہ سے ان کا باغ سال میں دو مرتبہ پھل دیا کرتا تھا، اور اس میں کستوری جیسی خوشبو آتی تھی۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه الترمذي (3833) و أخطأ من ضعفه.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح