مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
كتاب الفضائل والشمائل
میدان بدر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا
حدیث نمبر: 5872
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ يَوْمَ بَدْرٍ: «اللَّهُمَّ أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ اللَّهُمَّ إِنْ تَشَأْ لَا تُعْبَدْ بَعْدَ الْيَوْمِ» فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بيدِه فَقَالَ حَسْبُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلْحَحْتَ عَلَى رَبِّكَ فَخَرَجَ وَهُوَ يَثِبُ فِي الدِّرْعِ وَهُوَ يقولُ: «[سيُهزَمُ الجمعُ ويُوَلُّونَ الدُّبُرَ]» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوۂ بدر کے موقع پر اپنے خیمے میں یوں دعا فرمائی: ”اے اللہ! میں تجھ سے تیرے عہد و امان اور تیرے وعدے کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! کیا تو چاہتا ہے کہ آج کے بعد تیری عبادت نہ کی جائے؟“ اتنے میں ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ کا دست مبارک پکڑ لیا اور عرض کیا، اللہ کے رسول! بس کیجیے! آپ نے رب سے کس قدر اصرار سے دعا کی ہے، پھر آپ باہر تشریف لائے اس وقت آپ خوب تیز چل رہے تھے اور آپ نے زرہ پہن رکھی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے: ”عنقریب یہ گروہ شکست کھا جائے گا، اور پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے۔ “ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (4875)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح