مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
كتاب الفضائل والشمائل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سراپا مبارک
حدیث نمبر: 5790
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بالطويل وَلَا بالقصير ضخم الرَّأْس واللحية شئن الْكَفَّيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ مُشْرَبًا حُمْرَةً ضَخْمَ الْكَرَادِيسِ طَوِيلَ المَسْرُبَةِ إِذا مَشى تكفَّأ تكفُّأً كَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ لَمْ أَرَ قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ مِثْلَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لمبے قد کے تھے نہ چھوٹے قد کے، سر مبارک ضخیم تھا، داڑھی گھنی تھی، ہاتھ اور پاؤں بھاری تھے، سرخ و سفید رنگ تھا، ہڈیوں کے جوڑ مضبوط تھے، آپ کے سینے سے ناف تک بالوں کی لمبی لکیر تھی، جب آپ چلتے تو آگے کو جھکے ہوتے گویا آپ بلندی سے نیچے اتر رہے ہیں، اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ میں آپ جیسا کوئی دیکھا نہ آپ کے بعد۔ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3637)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن