مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
كتاب الفضائل والشمائل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک
حدیث نمبر: 5784
وَعَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَلِيعَ الْفَمِ أَشْكَلَ الْعَيْنَيْنِ مَنْهُوشَ الْعَقِبَيْنِ قِيلَ لَسِمَاكٍ: مَا ضَلِيعُ الْفَمِ؟ قَالَ: عَظِيمُ الْفَمِ. قِيلَ: مَا أَشْكَلُ الْعَيْنَيْنِ؟ قَالَ: طَوِيلُ شَقِّ الْعَيْنِ. قِيلَ: مَا مَنْهُوشُ الْعَقِبَيْنِ؟ قَالَ: قليلُ لحم الْعقب. رَوَاهُ مُسلم
سماک بن حرب، جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ضلیع الفم، اشکل العین اور منھوش العقبین تھے۔ سماک ؒ سے پوچھا گیا، ضلیع الفم سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: کشادہ چہرے والے، پوچھا گیا، اشکل العین سے کیا مراد ہے؟ فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھیں بڑی اور طویل تھیں، پھر پوچھا گیا: منھوش العقبین سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایڑھیاں پتلی تھیں۔ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (97/ 2339)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح