مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تختیوں کو پھینکنا
حدیث نمبر: 5738
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَ الْخَبَرُ كَالْمُعَايَنَةِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى أَخْبَرَ مُوسَى بِمَا صَنَعَ قَوْمُهُ فِي الْعِجْلِ فَلَمْ يُلْقِ الْأَلْوَاحَ فَلَمَّا عَايَنَ مَا صَنَعُوا أَلْقَى الْأَلْوَاحَ فَانْكَسَرَتْ. رَوَى الْأَحَادِيث الثَّلَاثَة أَحْمد
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”خبر، مشاہدے کی طرح نہیں ہوتی، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے موسی ؑ کو ان کی قوم کے بچھڑے کو معبود بنانے کے متعلق بتایا تو انہوں نے الواح (تختیاں) نہیں پھینکیں، جب انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا جو انہوں نے کیا تھا، تو انہوں نے تختیاں پھینک دیں اور وہ ٹوٹ گئیں۔ “ تینوں (بلکہ چاروں) احادیث کو امام احمد ؒ نے نقل کیا ہے۔ صحیح، رواہ احمد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أحمد (1/ 271 ح 2447 و ا/ 215 ح 1842) [وصححه ابن حبان (الموارد: 2087. 2088) والحاکم (2/ 321 ح 3250، 2/ 380 ح 3435) علي شرط الشيخين ووافقه الذهبي و سنده صحيح]
٭ ھشيم بن بشير عنعن و لکن تابعه أبو عوانة و به صح الحديث.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح