Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
گویا میں حضرت موسیٰ اور یونس علیہم السلام کو دیکھ رہا ہوں
حدیث نمبر: 5717
وَعَن ابنِ عبَّاسٍ قَالَ: سِرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَمَرَرْنَا بِوَادٍ فَقَالَ: «أَيُّ وَادٍ هَذَا؟» . فَقَالُوا: وَادِي الْأَزْرَقِ. قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى مُوسَى» فَذَكَرَ مِنْ لَوْنِهِ وَشَعْرِهِ شَيْئًا وَاضِعًا أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ لَهُ جُؤَارٌ إِلَى اللَّهِ بِالتَّلْبِيَةِ مَارًّا بِهَذَا الْوَادِي. قَالَ: ثُمَّ سِرْنَا حَتَّى أَتَيْنَا عَلَى ثَنِيَّةٍ. فَقَالَ: «أَيُّ ثَنِيَّةٍ هَذِهِ؟» قَالُوا: هَرْشَى-أَوْ لِفْتُ-. فَقَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يُونُسَ عَلَى نَاقَةٍ حَمْرَاءَ عَلَيْهِ جُبَّةُ صُوفٍ خِطَامُ نَاقَتِهِ خُلْبَةٌ مَارًّا بِهَذَا الْوَادِي مُلَبِّيًا» رَوَاهُ مُسلم
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مکے اور مدینے کے درمیان سفر کیا، ہم ایک وادی سے گزرے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون سی وادی ہے؟ انہوں نے عرض کیا، وادی ازرق ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گویا میں موسی ؑ کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ نے ان کے رنگ اور ان کے بالوں کے متعلق کچھ بتایا، اور بتایا کہ وہ اپنی دونوں انگلیاں اپنے کانوں میں رکھے ہوئے تھے، وہ تلبیہ کے ذریعے اللہ سے تضرع کرتے ہوئے اس وادی سے گزر رہے ہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں، پھر ہم نے سفر کیا اور ہم گھاٹی پر پہنچے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون سی گھاٹی ہے؟ انہوں نے عرض کیا، ہرشی یا لفت۔ فرمایا: گویا میں یونس ؑ کو سرخ اونٹنی پر سوار دیکھ رہا ہوں، انہوں نے اونی جبہ پہنا ہوا ہے، اور ان کی اونٹنی کی مہار کھجور کی شاخوں سے بنی ہوئی ہے، اور وہ بھی تلبیہ کہتے ہوئے اس وادی سے گزر رہے ہیں۔ رواہ مسلم۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (268/ 166)»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح