مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
انبیاء علیہم السلام کے حلیے کا بیان
حدیث نمبر: 5715
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «رَأَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي مُوسَى رَجُلًا آدَمَ طُوَالًا جَعْدًا كَأَنَّهُ شنُوءَة وَرَأَيْت رَجُلًا مَرْبُوعَ الْخَلْقِ إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ سَبْطَ الرَّأْسِ وَرَأَيْتُ مَالِكًا خَازِنَ النَّارِ وَالدَّجَّالَ فِي آيَاتٍ أَرَاهُنَّ اللَّهُ إِيَّاهُ فَلَا تَكُنْ فِي مرية من لِقَائِه» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابن عباس رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”معراج کی رات میں نے موسی ؑ کو دیکھا، آپ کا رنگ گندمی، دراز قد اور بال گھونگریالے تھے، گویا وہ شنوۂ قبیلے کے افراد میں سے ہوں، اور میں نے عیسیٰ ؑ کو دیکھا، ان کا قد درمیانہ، رنگ سرخی مائل سفید تھا اور بال گھنگریالے نہیں بلکہ سیدھے تھے، میں نے جہنم کے دروغے مالک اور دجال کو بھی دیکھا، یہ ان نشانیوں میں سے تھیں جو اللہ نے مجھے دکھائیں تھیں، آپ ان (موسی ؑ) سے ملاقات کرنے میں کسی قسم کے شک میں مبتلا نہ ہوں۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3239) و مسلم (267/ 165)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه