مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
حضرت ایوب علیہ السلام کا واقعہ
حدیث نمبر: 5707
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ ع رْيَانًا فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْثِي فِي ثَوْبِهِ فَنَادَاهُ رَبُّهُ: يَا أَيُّوبُ أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى؟ قَالَ: بَلَى وَعِزَّتِكَ وَلَكِن لَا غنى بِي عَن بركتك. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایوب ؑ عریاں حالت میں غسل کر رہے تھے کہ ان پر سونے کی ٹڈیاں گریں تو ایوب ؑ انہیں کپڑے میں جمع کرنے لگے تو ان کے رب نے انہیں آواز دی، ایوب! کیا میں نے تجھے مال عطا کر کے ان (ٹڈیوں) سے بے نیاز نہیں کر دیا؟ انہوں نے عرض کیا، تیری عزت کی قسم! کیوں نہیں، لیکن میں تیری برکت سے کیسے بے نیاز رہ سکتا ہوں۔ “ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (279)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح