مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرئیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دیکھا
حدیث نمبر: 5662
وَعَن ابْن مَسْعُود فِي قَوْلِهِ: (فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى) وَفِي قَوْلِهِ: (مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَى) وَفِي قَوْلِهِ: (رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى) قَالَ فِيهَا كُلِّهَا: رَأَى جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ لَهُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ قَالَ: (مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَى) قَالَ: رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِبْرِيلَ فِي حُلَّةٍ مِنْ رَفْرَفٍ قَدْ مَلَأَ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَهُ وَلِلْبُخَارِيِّ فِي قَوْلِهِ: (لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى) قَالَ: رَأَى رَفْرَفًا أَخْضَرَ سَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ
ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کے فرمان: ”تو کمان یا اس سے بھی کم فرق رہ گیا۔ “ اور ”آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو کچھ دیکھا، دل نے اس میں دھوکہ نہیں کھایا“ اور ”اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ “ کے بارے میں فرمایا: ان تمام صورتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل ؑ کو دیکھا ہے، ان کے چھ سو پر تھے۔ متفق علیہ۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے: ”آپ نے جو دیکھا، دل نے اس میں دھوکہ نہیں کھایا۔ “ کے بارے میں فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل ؑ کو سبز جوڑے میں دیکھا، اس نے زمین و آسمان کے درمیانی خلا کو پُر کر رکھا تھا، اور ترمذی اور صحیح بخاری کی، اللہ تعالیٰ کے فرمان: ”آپ نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ “ روایت میں ہے، فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سبز لباس والے کو دیکھا اس نے افق بھر دیا تھا۔ و الترمذی و قال: حسن صحیح۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4856 و الرواية الأخيرة: 4858) و مسلم (282، 281 / 174) و الترمذي (3283
وقال: حسن صحيح)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه