مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
قیامت کے دن کچھ لوگ بغیر حساب کتاب کے جنت میں جائیں گے
حدیث نمبر: 5565
وَعَن أَسمَاء بنت يزِيد عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يُحْشَرُ النَّاسُ فِي صَعِيدٍ وَاحِدٍ يَوْمَ الْقِيَامَة فينادي منادٍ فَيَقُول: أَيْنَ الَّذِينَ كَانَتْ تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ؟ فَيَقُومُونَ وَهُمْ قَلِيلٌ فَيَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ ثمَّ يُؤمر لسَائِر النَّاسِ إِلَى الْحِسَابِ «. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي» شُعَبِ الْإِيمَان
اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”روزِ قیامت تمام لوگوں کو ایک جگہ پر جمع کیا جائے گا تو اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: وہ تہجد گزار کہاں ہیں؟ وہ کھڑے ہوں گے اور وہ قلیل ہوں گے، اور وہ بغیر حساب جنت میں جائیں گے، پھر باقی لوگوں کے حساب کے متعلق حکم فرمایا جائے گا۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (3244، نسخة محققة: 2974) [وھناد بن السري في الزھد (176) و المروزي کما في مختصر قيام الليل (ص 18)]»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف