مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
حقیقی بادشاہی اللہ کے لیے ہے
حدیث نمبر: 5523
وَعَن عبد الله بن عَمْرو قَالَ: قا ل رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَطْوِي اللَّهُ السَّمَاوَاتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ يَأْخُذُهُنَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى ثُمَّ يَقُولُ: أَنَا الْمَلِكُ أَيْنَ الْجَبَّارُونَ؟ أَيْنَ الْمُتَكَبِّرُونَ؟ ثُمَّ يَطْوِي الْأَرَضِينَ بِشِمَالِهِ-وَفِي رِوَايَة: يَأْخُذُهُنَّ بِيَدِهِ الْأُخْرَى-ثُمَّ يَقُولُ: أَنَا الْمَلِكُ أينَ الجبَّارونَ أينَ المتكبِّرونَ؟. رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”روزِ قیامت اللہ آسمانوں کو لپیٹ لے گا، پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑ لے گا، پھر فرمائے گا: میں بادشاہ ہوں، جابر و متکبر کہاں ہیں؟ پھر وہ زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا، ایک دوسری روایت میں ہے: ”ان کو اپنے دوسرے ہاتھ میں لے لے گا، پھر فرمائے گا، میں بادشاہ ہوں، جابر و متکبر کہاں ہیں؟“ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (24/ 2788)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح