مشكوة المصابيح
كتاب الفتن
كتاب الفتن
ذات انواط پیڑ کا ذکر
حدیث نمبر: 5408
عَن أبي واقدٍ اللَّيْثِيّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا خَرَجَ إِلَى غَزْوَةِ حُنَيْنٍ مَرَّ بِشَجَرَةٍ لِلْمُشْرِكِينَ كَانُوا يُعَلِّقُونَ عَلَيْهَا أَسْلِحَتَهُمْ يُقَالُ لَهَا: ذَاتُ أَنْوَاطٍ. فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ اجْعَلْ لَنَا ذَاتَ أَنْوَاطٍ كَمَا لَهُمْ ذَاتُ أَنْوَاطٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ هَذَا كَمَا قَالَ قَوْمُ مُوسَى (اجْعَل لنا إِلَهًا كَمَا لَهُم آلهةٌ) وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتَرْكَبُنَّ سُنَنَ مَنْ كَانَ قبلكُمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابو واقد لیشی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غزوۂ حنین کے لیے روانہ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشرکین کے ایک درخت کے پاس سے گزرے، جس پر وہ اپنا اسلحہ لٹکایا کرتے تھے، اسے ذات انواط کہا جاتا تھا، صحابہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہمارے لیے بھی ذات انواط مقرر فرما دیں جس طرح ان کے لیے ذات انواط ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (تعجب سے) فرمایا: ”سبحان اللہ! یہ (بات) تو ایسے ہی ہے جیسے موسیٰ ؑ کی قوم نے کہا تھا: ”ہمارے لیے بھی ایک معبود مقرر کر دیں جس طرح ان کے معبود ہیں۔ “ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم بھی اپنے سے پہلے لوگوں کے طریقوں پر چلو گے۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه الترمذي (2180 وقال: حسن صحيح)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح