مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
كتاب الرقاق
دنیا کی بے ثباتی
حدیث نمبر: 5217
وَعَنْ شَدَّادٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم يَقُول: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ الدُّنْيَا عَرَضٌ حَاضِرٌ يَأْكُلُ مِنْهَا الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ وَإِنَّ الْآخِرَةَ وَعْدٌ صَادِقٌ يَحْكُمُ فِيهَا مَلِكٌ عَادِلٌ قَادِرٌ يُحِقُّ فِيهَا الْحَقَّ وَيُبْطِلُ الْبَاطِلَ كُونُوا مِنْ أَبْنَاءِ الْآخِرَةِ وَلَا تَكُونُوا مِنْ أَبْنَاءِ الدُّنْيَا فَإِنَّ كل أم يتبعهَا وَلَدهَا»
شداد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”لوگو! بے شک دنیا حاضر مال ہے، ہر نیک و فاجر اس سے کھاتا ہے، آخرت اٹل حقیقت اور سچا وعدہ ہے، عادل قادر بادشاہ اس وقت فیصلہ فرمائے گا، وہ اس میں حق کو ثابت کر دے گا اور باطل کو ناپید کر دے گا، آخرت کے طلبگار بنو، دنیا کے طلبگار نہ بنو، بے شک ہر بچہ اپنی ماں کے پیچھے چلتا ہے۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ ابونعیم فی حلیہ الاولیاء۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه أبو نعيم في حلية الأولياء (1/ 264، 265)
٭ فيه أبو مھدي سعيد بن سنان: متروک متھم.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا