مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
اللہ کے لیے دوستی اور دشمنی
حدیث نمبر: 5021
عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَتَدْرُونَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى؟» قَالَ قَائِلٌ: الصَّلَاةُ وَالزَّكَاةُ. وَقَالَ قَائِلٌ: الْجِهَادُ. قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحَبَّ الْأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى الْحُبُّ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَرَوَى أَبُو دَاوُد الْفَصْل الْأَخير
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کو کون سے اعمال زیادہ پسند ہیں؟“ صحابہ میں سے کسی نے عرض کیا: نماز، زکوۃ، اور کسی نے عرض کیا: جہاد ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک پسندیدہ عمل، اللہ کی خاطر محبت کرنا اور اللہ کی خاطر بغض رکھنا ہے۔ “ احمد۔ اور ابوداؤد نے آخری حصہ روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد و ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أحمد (5/ 146ح 21628) و أبو داود (4599)
٭ يزيد بن أبي زياد: ضعيف و الرجل: مجھول.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف