مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
اللہ تعالیٰ کی محبت کن کے لیے؟
حدیث نمبر: 5011
وَعَن مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: وَجَبَتْ مَحَبَّتِي لِلْمُتَحَابِّينَ فِيَّ وَالْمُتَجَالِسِينَ فِيَّ وَالْمُتَزَاوِرِينَ فِيَّ وَالْمُتَبَاذِلِينَ فِيَّ. رَوَاهُ مَالِكٌ. وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيَّ قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: الْمُتَحَابُّونَ فِي جَلَالِي لَهُمْ مَنَابِرُ مِنْ نُورٍ يَغْبِطُهُمُ النَّبِيُّونَ وَالشُّهَدَاء
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ان لوگوں کے لیے جو میری خاطر باہم محبت کرتے ہیں، میری خاطر باہم ملاقاتیں کرتے ہیں، اور میری خاطر ہی ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں، میری محبت واجب ہو گئی۔ “ مالک۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے، فرمایا: ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میری جلالت و عظمت کی خاطر باہم محبت کرنے والوں کے لیے نور کے منبر ہیں، ان پر انبیا ؑ اور شہداء بھی رشک کریں گے۔ “ صحیح، رواہ مالک و الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک في الموطأ (953/2. 954 ح 1843) و الترمذي (2390 وقال: حسن صحيح)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح