مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
اللہ کے لیے محبت کرنے کا اجر و ثواب
حدیث نمبر: 5007
وَعَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَجُلًا زَارَ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى فَأَرْصَدَ اللَّهُ لَهُ عَلَى مَدْرَجَتِهِ مَلَكًا قَالَ: أَيْنَ تُرِيدُ؟ قَالَ: أُرِيدُ أَخًا لِي فِي هَذِهِ الْقَرْيَةِ. قَالَ: هَلْ لَكَ عَلَيْهِ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُّبُّهَا؟ قَالَ: لَا غَيْرَ أَنِّي أَحْبَبْتُهُ فِي اللَّهِ. قَالَ: فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ بِأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّكَ كَمَا أَحْبَبْتَهُ فِيهِ. رَوَاهُ مُسلم
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی کسی دوسری بستی میں اپنے کسی (مسلمان) بھائی کی زیارت کے لیے گیا تو اللہ نے اس کے راستے میں ایک فرشتہ بٹھا دیا جو اس کے انتظار میں تھا، (جب وہ اس فرشتے کے پاس سے گزرا تو) اس نے کہا: کہاں کا ارادہ ہے؟ اس آدمی نے کہا: میں اس بستی میں اپنے ایک (مسلمان) بھائی سے ملنے جا رہا ہوں، اس نے پوچھا: کیا اس کا تم پر کوئی احسان ہے جس کا تم بدلہ چکانے جا رہے ہو؟ اس نے کہا: اس کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں کہ میں اس سے اللہ کی خاطر محبت کرتا ہوں، اس (فرشتے) نے کہا: میں اللہ کی طرف سے تمہارے پاس پیغام لے کر آیا ہوں کہ جس طرح تم اللہ کی خاطر اس شخص سے محبت کرتے ہو ویسے ہی اللہ تم سے محبت کرتا ہے۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2567/38)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح