مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
صحابہ کرام کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت
حدیث نمبر: 4990
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ يَوْمًا فَجَعَلَ أَصْحَابُهُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ فَقَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا يَحْمِلُكُمْ عَلَى هَذَا؟» قَالُوا: حَبُّ اللَّهِ وَرَسُولِهِ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ سَرَّهُ أَنْ يحب الله وَرَسُوله أويحبه اللَّهُ وَرَسُولُهُ فَلْيُصَدِّقْ حَدِيثَهُ إِذَا حَدَّثَ وَلْيُؤَدِّ أَمَانَتَهُ إِذَا أُؤْتُمِنَ وَلِيُحْسِنَ جِوَارَ مَنْ جَاوَرَهُ»
عبدالرحمٰن بن ابی قراد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روز وضو فرمایا تو آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ آپ کے وضو کے پانی کو جسموں پر ملنے لگے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”کس چیز نے تمہیں اس پر آمادہ کیا؟“ انہوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول کی محبت نے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص یہ پسند کرتا ہو کہ وہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرے یا اللہ اور اس کے رسول اسے پسند فرمائیں تو وہ جب بات کرے سچ بولے، جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو اسے ادا کرے اور اپنے پڑوسیوں اور میل جول رکھنے والوں سے حسن سلوک کرے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (1533، نسخة محققة: 1440) [و أبو نعيم في معرفة الصحابة (1838/4)]
٭ الحسن بن أبي جعفر: ضعيف، و لأصل الحديث شواھد.»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف