مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
عیب جوئی کی بنا پر پُل صراط پر روک لیا جائے گا
حدیث نمبر: 4986
وَعَن معَاذ بن أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَمَى مُؤْمِنًا مِنْ مُنَافِقٍ بَعَثَ اللَّهُ مَلَكًا يَحْمِي لَحْمَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ وَمَنْ رَمَى مُسْلِمًا بِشَيْءٍ يُرِيدُ بِهِ شَيْنَهُ حَبْسَهُ اللَّهُ عَلَى جِسْرِ جَهَنَّمَ حَتَّى يَخْرُجَ مِمَّا قَالَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
معاذ بن انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مومن کی عزت کسی منافق سے بچاتا ہے تو اللہ ایک فرشتہ بھیجے گا جو روز قیامت اس کے گوشت کو جہنم کی آگ سے بچائے گا، اور جس نے کسی مسلمان شخص پر اس کو بدنام کرنے کے لیے کوئی تہمت لگائی تو اللہ اس کو جہنم کے پل پر روک لے گا حتیٰ کہ وہ (سزا بھگت کر) اپنی کہی ہوئی بات سے پاک ہو جائے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4883)
٭ فيه إسماعيل بن يحيي المعافري: مجھول و لم يوثقه غير ابن حبان.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف