مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
ماں باپ کے نافرمان کے لئے دوزح کے دو دروازے
حدیث نمبر: 4943
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَصْبَحَ مُطِيعًا لِلَّهِ فِي وَالِدَيْهِ أَصْبَحَ لَهُ بَابَانِ مَفْتُوحَانِ مِنَ الْجَنَّةِ وَإِنْ كَانَ وَاحِدًا فَوَاحِدًا. وَمَنْ أَمْسَى عَاصِيًا لِلَّهِ فِي وَالِدَيْهِ أَصْبَحَ لَهُ بَابَانِ مَفْتُوحَانِ مِنَ النَّارِ وَإِنْ كَانَ وَاحِدًا فَوَاحِدًا» قَالَ رَجُلٌ: وَإِنْ ظَلَمَاهُ؟ قَالَ: «وَإِنْ ظلماهُ وإِن ظلماهُ وإِنْ ظلماهُ»
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی اطاعت میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر ایک ہو تو (دروازہ بھی) ایک، اور جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی نافرمانی میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کے دروازے کھل جاتے ہیں، اور اگر وہ ایک ہو تو (جہنم کا دروازہ بھی) ایک۔ “ ایک آدمی نے عرض کیا، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں اور اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (7916، نسحة محققة: 7538)
٭ فيه أبو محمد عبد الله بن يحيي بن موسي السرخسي متھم بالکذب و للحديث شواھد ضعيفة عند ھناد بن السري (الزھد:993) وغيره.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا