مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
حضرت یوسف علیہ السلام کی فضیلت
حدیث نمبر: 4893
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَي النَّاس أكْرم؟ فَقَالَ: «أَكْرَمُهُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاهُمْ» . قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ. قَالَ: «فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» . قَالُوا: لَيْسَ عَن هَذَا نَسْأَلك. قَالَ: «فَمِمَّنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِي؟» قَالُوا: نَعَمْ. قَالَ: فَخِيَارُكُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا. مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا: لوگوں میں سے زیادہ معزز شخص کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ان میں سے اللہ کے ہاں زیادہ معزز شخص وہ ہے جو ان میں سے زیادہ متقی و پرہیزگار ہے۔ “ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ہم اس کے متعلق آپ سے نہیں پوچھ رہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تب معزز شخص یوسف ؑ اللہ کے نبی، اللہ کے نبی کے بیٹے، اللہ کے نبی کے پوتے، اللہ کے خلیل (ابراہیم ؑ) کے پڑپوتے ہیں۔ “ صحابہ نے عرض کیا: ہم اس کے بارے میں آپ سے دریافت نہیں کر رہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم عرب قبائل کے متعلق مجھ سے دریافت کر رہے ہو؟“ انہوں نے عرض کیا: جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو جاہلیت میں بہتر تھے وہی تمہارے اسلام میں بہتر ہیں بشرطیکہ وہ (آداب شریعت کے متعلق) سمجھ بوجھ حاصل کریں۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4689) و مسلم (2378/168)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه