مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
خاموش رہنے والے کو نجات
حدیث نمبر: 4837
وَعَن عُقْبةَ بن عامرٍ قَالَ: لَقِيتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: مَا النَّجَاةُ؟ فَقَالَ: «أَمْلِكْ عَلَيْكَ لِسَانَكَ وَلْيَسَعْكَ بَيْتُكَ وَابْكِ عَلَى خَطِيئَتِكَ» . رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات کی اور میں نے عرض کیا، نجات کا باعث کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی زبان پر قابو رکھ، تیرا گھر تیرے لیے کافی ہونا چاہیے، اور اپنی خطاؤں پر رویا کر۔ “ ضعیف، رواہ احمد و الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه أحمد (259/5 ح 22590) و الترمذي (2406 وقال: حسن)
٭ علي بن يزيد: ضعيف جدًا و تلميذه عبيد الله بن زحر ضعيف و للحديث شواھد ضعيفة.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف