مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
قینچیوں سے ہونٹ کاٹے جانے والے خطباء
حدیث نمبر: 4801
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي بقومٍ تُقْرَضُ شفاهُهم بمقاريض النَّارِ فَقُلْتُ: يَا جِبْرِيلُ مَنْ هَؤُلَاءِ؟ قَالَ: هَؤُلَاءِ خُطَبَاءُ أُمَّتِكَ الَّذِينَ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”معراج کی رات میں کچھ ایسے لوگوں کے پاس سے گزرا جن کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے، میں نے کہا: جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا: یہ آپ کی امت کے خطیب حضرات ہیں، جن کے قول و فعل میں تضاد تھا۔ “ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن و يأتي (5149) ورواه الترمذي (لم أجده) [و أحمد (180/3)]
٭ فيه علي بن زيد بن جدعان ضعيف و للحديث شواھد عند ابن حبان (الموارد: 35، الإحسان: 53) و أبي نعيم (حلية الأولياء 172/8) و ابن أبي حاتم في التفسير (100/1. 101 ح 472 و سنده حسن) وغيرهم.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ
قال الشيخ زبير على زئي: حسن و يأتي (5149) ورواه الترمذي (لم أجده)